اسلام آباد(24 MediaPoint)انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی بربریت بارے ایک سالہ مفصل رپورٹ شائع کردی۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق سال 2020ء میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی بربریت میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جو کہ تشویشناک ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ سال 2020ء میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے تقریباً300کشمیریوں کا قتل عام کیا گیا جس میں سے تقریباً30کو دوران حراست تشدد کے ذریعے موت کی گھاٹ اتارا گیا گیا،اِس کے علاوہ مختلف نام نہاد سرچ آپریشنز اور جھڑپوں میں تقریباً1610کشمیری زخمی ہوئے جبکہ پیلٹ گن کا شکار بننے والے افراد کی تعداد 450ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ سال 2020ء میں تقریباً21سو سے زائد کشمیری لڑکیوں کی شادی جبراً ہندؤں سے کی گئی۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ بھارتی افواج کی جانب سے 2ہزار سے زائد مرتبہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی جس میں تقریباً 25سے زائد افراد جاں بحق ہوئے اور تقریباً200سے زائد افراد زخمی ہوئے اِس کے علاوہ کروڑوں روپے سے زائد املاک کا نقصان بھی ہوا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق بھارتی افواج کی جانب سے نام نہاد سرچ آپریشنز کی آڑ میں گرفتار ہونے والوں میں 14310افراد شامل ہیں جن میں زیادہ تر کاروائیاں سال کے آخر میں کی گئی۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و جبر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو ایسی کاروائیاں سے باز رہنا چاہیے ورنہ جنوبی ایشیاء کا امن داؤ پر لگ سکتا ہے۔
0 Comments